چونکہ یہ حصہ ایسا ہے کہ انسان کا گھر برباد کر دیتا ہے انسان داران شریعت سے خارج ہو جاتا ہے اس لیے اس غصے کا علاج کرنا شریعت نے فرض قرار دیا ہے بندے کا دماغ آؤٹ نہیں ہونا چاہیے اس کی عقل پر پردہ نہیں پڑھنا چاہیے چونکہ شیطان کہتا ہے کہ جب غصے میں ہوتا ہے تو میں اس کے اندر اس طرح پھرتا ہوں جیسے خون انسان کی رگوں کے اندر پھر رہا ہوتا ہے وہ کھیلتا ہے جیسے بچے فٹ بال سے کھلتے ہیں اگر کوئی بندہ غصے کی حالت میں ہو تو اس سے یہ کھیلتا ہے ہے
No comments:
Post a Comment